ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ملکی خبریں / سروجنی نگر سیٹ:سواتی کے سامنے تاریخ رقم کرنے کا چیلنج

سروجنی نگر سیٹ:سواتی کے سامنے تاریخ رقم کرنے کا چیلنج

Mon, 06 Feb 2017 20:36:24  SO Admin   S.O. News Service

سروجنی نگر؍لکھنؤ، 6 ؍فروری(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا )بی جے پی کے سابق صوبائی صدر دیاشنکر سنگھ کے مبینہ متنازعہ تبصرے کے معاملے میں بی ایس پی سربراہ مایاوتی پرجارحانہ تیور اپنا کرسرخیوں میں آنے کے بعد بی جے پی ریاستی مہیلا مورچہ کی صدر بنیں سواتی سنگھ کے سامنے آئندہ اسمبلی انتخابات میں سروجنی نگر سیٹ پر جیت درج کرکے تاریخ رقم کرنے کا چیلنج ہے۔سواتی اپنے شوہر دیاشنکر کی طرف سے مایاوتی کے بارے میں مبینہ قابل اعتراض زبان استعمال کئے جانے کے بعد ہوئے واقعات سے میڈیا میں جگہ پانے میں کامیاب ہوئی تھیں ۔ بی جے پی نے اس بار انہیں اس سروجنی نگر سیٹ سے امیدوار بنایا ہے ،جہاں سے پارٹی کبھی نہیں جیتی۔اس طرح سیاست میں نئے نووارد سواتی کے سامنے تاریخ رقم کرنے کا چیلنج ہے۔سواتی نے میڈیا سے بات چیت میں کہاکہ میں تو مایاوتی کے خلاف الیکشن لڑنا چاہتی تھی، چونکہ وہ انتخابی میدان میں نہیں ہیں، اس لیے میری پارٹی نے مجھے سروجنی نگر سیٹ سے ٹکٹ دیا ہے، میں علاقے میں جم کر محنت کر رہی ہوں۔سواتی نے اپنے شوہر کی طرف سے کئے گئے متنازعہ تبصرے کے خلاف لکھنؤ میں ہوئے بی ایس پی کے احتجاجی مظاہرے کے دوران پارٹی لیڈروں اور کارکنوں کے ’جیسے کو تیسا‘والے رویے کی سخت مخالفت کرتے ہوئے بی ایس پی سربراہ مایاوتی کے خلاف جارحانہ انداز میں سوالات پوچھا تھا ۔انہوں نے پوچھا تھا کہ مایاوتی جس الزام میں ان کے شوہر کو جیل بھجوانا چاہتی ہیں، وہ ٹھیک اسی طرح کی حرکت کرنے والے اپنے لیڈر نسیم الدین صدیقی اور دیگر بی ایس پی کارکنوں کے خلاف ویسی ہی کارروائی کیوں نہیں کروا رہی ہیں؟مایاوتی کے خلاف غالبا پہلی بار کسی خاتون کے اس طرح جارحانہ رخ اختیار کرنے سے سواتی کو کچھ حلقوں میں خوب واہ واہی ملی تھی اور بی جے پی نے انہیں اپنے مہیلا مورچہ کی ریاستی صدر بنا دیا تھا،اس طرح ایک عام گھریلو خاتون کی سیاسی اننگ شروع ہوئی۔


Share: